وہ لوگ جو شکل سے بھولے بھالے نظر آتے ہیں ( ویسے غور سے دیکھنے پہ خباثت صاف نظر آتی ہے ) باتیں ان کی سادہ و معصوم ۔۔۔۔۔ ایسے لوگ اپنی تعریف کرتے نہیں تھکتے کہ ہم بے ضرر لوگ ۔۔۔۔۔ مگر ہوتے دو دھاری تلوار سے کم نہیں ۔۔۔۔۔ ظاہر بھولا بھالا باطن خباثت سے بھرپور ۔۔۔۔۔ ڈھیٹ اتنے کہ جتنی بھی بے عزتی کی جائے سخت سے سخت الفاظ میں دھتکارا جائے وہ دُھن کے پکّے ۔۔۔۔۔ ایسے لوگوں پہ اتنا غصّہ آتا ہے کہ حد نہیں ۔۔۔۔ دل چاہتا ہے رات 2 بجے کے بعد کٹی پہاڑی پہ جا کے ٹھڈّے مار کے گاڑی سے نیچے اتاروں اور چھوڑ آؤں 👿
گھٹیا لوگ ۔۔۔۔
37 تبصرے »
{ RSS feed for comments on this post} · { TrackBack URI }
Zia Said:
on جون 24, 2011 at 11:26 شام
sub khair to hay na 🙂
hijabeshab Said:
on جون 24, 2011 at 11:30 شام
ضیاء ، خیر تو ہے بس آج کسی بات پہ غصہ آیا ہوا ہے تو سوچا بلاگ کس لیئے ہے لکھ دوں ۔۔
DuFFeR - ڈفر Said:
on جون 24, 2011 at 11:31 شام
میں نے ایسا کیا کر دیا؟
عتیق علی Said:
on جون 24, 2011 at 11:38 شام
آج کل گرمی کے ساتھ ساتھ آپ کا مزاج بھی گرم هوتا جا رها هے! 😀
ویسے اچھا هی هے که دل کا غبار نکال لیا جاۓ.
Darvesh Khurasani Said:
on جون 24, 2011 at 11:41 شام
اللہ خیر کرے پھر کس کو لتاڑنا ہے۔
Darvesh Khurasani Said:
on جون 24, 2011 at 11:42 شام
زیادہ غصہ خطرناک ہوتا ہے۔
hijabeshab Said:
on جون 24, 2011 at 11:49 شام
ڈفر ، آپ نے تو کچھ نہیں کیا ۔۔۔ ویسے آپ کو شک کیوں ہے خود پہ 😛
عتیق علی ، گرمی تو کم ہے آج کل موسم خوشگوار ہے کراچی کا ، دل میں جو تھا وہ لکھ دیا بس ۔۔۔۔
درویش خراسانی کسی کو نہیں لتاڑنا ، مجھے کسی ایسی خصوصیت رکھنے والے پہ غصہ آیا وہ بھی تازہ تازہ تو پوسٹ لکھ دی تازہ تازہ 🙂
انکل ٹام Said:
on جون 25, 2011 at 12:43 صبح
مجھے ایسے لگا ممیرے دل کی بات کسی نے اپنے الفاظ میں کر دی ، مجھے بھی اکثر لوگوں پر اور فلحال کچھ لوگوں پر ایسا ہی غصہ ہے ۔
ابن سعید Said:
on جون 25, 2011 at 1:24 صبح
کیا ہوا بٹیا رانی، آج کل پنکھے سے گرم ہوا آتی ہے؟
Saad Said:
on جون 25, 2011 at 8:52 صبح
بزرگوار آپ کی عمر کیا ہے ویسے؟ آپ ہر لڑکی کو بیٹا رانی کر کے مخاطب کر رہے ہوتے ہیں 😐
ابن سعید Said:
on جون 26, 2011 at 12:20 صبح
اخاہ پیارے، بھلا عمر کا کیا ہے؟ یہ تو ہر لحظہ سانسوں کی ڈور کے ساتھ بندھی آگے ہی آگے بڑھتی چلی جا رہی ہے۔ قصہ یہ ہے کہ ہم بچیوں کو ہی بٹیا رانی کہہ سکتے ہیں بچوں کو تو نہیں کہہ سکتے ناں۔ بچوں کے لئے تو ننھے میاں، چھوٹو سرکار اور پیارے وغیرہ ہی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ 🙂
hijabeshab Said:
on جون 25, 2011 at 1:42 صبح
انکل ٹام ، پھر لکھیں آپ بھی کچھ ایسا کہ غصہ میں کمی آئے ۔۔۔۔
سعود بھیا ، گرمی میں پنکھے سے گرم ہوا ہی آتی ہے ۔۔۔
محمد حسین جماعتی ، تقریر کرنے کا بہت شوق ہے تو اپنا بلاگ بنا لیں ، اور لوڈ شیڈنگ سے تنگ عوام کو تقریر نہیں جنریٹر لے کے دیں ۔۔ آپ کا تبصرہ پوسٹ سے مطابقت نہیں رکھتا اس لیئے اپروو نہیں ہوسکتا ۔۔۔
shahidaakram Said:
on جون 25, 2011 at 2:20 صبح
حِجاب واہ مزہ آگیا دِل ٹھنڈا ہو گیا آپ کے ساتھ ساتھ میرا بھی،،،ویسے میرے دِل کی بات لِکھ جانے پر اِنعام کی مُستحِق ہو اور ہاں ہُوا کیا ہے ؟؟؟
کِس کی تازہ تازہ ٹُھکائ کر کے آئ ہو؟؟؟
علم کا متلاشی Said:
on جون 25, 2011 at 2:36 صبح
ایک گلاس پانی پی لیں کم از کم لیکن زیادہ ٹھنڈا نہ ہو
Wasim Baig Said:
on جون 25, 2011 at 2:52 صبح
سلام آپی جی
جو چہرے کے خدوحال اور نشانیاں بیان کی آپ نے لگتا ہے آپ زرداری سے مخاطب ہو
ہے نہ ؟؟؟؟
یاسر خوامخواہ جاپانی Said:
on جون 25, 2011 at 4:09 صبح
کٹی پہاڑی پر کیا پاگل جانوروں کا جنگل ہے کہ وہاں اتار آئیں گی؟
ایسی جگہ پر کسی کو اتارنے جاکر واپسی کی گارنٹی؟
افتخار اجمل بھوپال Said:
on جون 25, 2011 at 9:29 صبح
ہائے ميں مر گئی
آپ نے پول ميرا کھول کے رکھ ديا
ميں جاؤں کدھر اور پکاروں کسے
😆
شگفتہ Said:
on جون 25, 2011 at 10:25 صبح
حجاب ، کٹی پہاڑی پر چڑھیں گی کیسے 🙂
خرم ابن شبیر Said:
on جون 25, 2011 at 11:05 صبح
اللہ خیر رکے مجھے بھی سب معصوم کہتے ہیں 😦
غلام عباس مرزا Said:
on جون 25, 2011 at 11:36 صبح
جب مجھے ایسے کسی بندے پر غصہ آتا ہے تو میں کہیں اکیلا بیٹھ کر اس شخص کا تصور کرتا ہوں اور خیال ہی خیال میں اسے مرغا بنا کر خوب چھترول کرتا ہوں پھر وہ بہت روتا ہے اور منت سماجت کرنے لگتا ہے اور اخر پر مجھے اس پر ترس آنے لگتا ہے اور آخر پر میں سوچتا ہوں چلو جانے دو مسکین آدمی ہے۔۔
ڈاکٹر جواد احمد خان Said:
on جون 25, 2011 at 12:24 شام
رات دو بجے کسی پہاڑی پر چھوڑنا ہے تو ٹھڈ مارنے کی کیا ضرورت ہے؟ 🙂
hijabeshab Said:
on جون 25, 2011 at 3:15 شام
شاہدہ آپی ٹھکائی کی ہوتی کاش ۔۔۔۔
علم کا متلاشی ، آپ کے حکم کی تعمیل ہوگی جناب ۔۔۔۔
وعلیکُم السّلام وسیم ، آپ نے غلط اندازہ لگایا 🙂
یاسر ، کٹی پہاڑی پہ پاگل جانور نہیں خطرناک علاقہ ہے ، اور اتار کے میں واپس آجاؤں گی ۔۔ جس کو چھوڑ کے آؤں گی وہ جیسے بھی آئے مجھے کیا ۔۔۔
اجمل انکل آپ نے پول کو گول کرنے کی فیس نہیں دی مجھے ، اس لیئے پول کھول دیا 🙂
شگفتہ ، اتنا معصوم سوال کیا ہے آپ نے 😆 کٹی پہاڑی کی تصویر بھیجتی ہوں آپ کو 😛
خرم ، معصوموں کی مختلف قسمیں ہوتی ہیں اس لیئے خیر ہی سمجھیں ۔۔۔
غلام عباس مرزا ، آپ تو خیالی پلاؤ پکا کے دم پہ لگانے کا انتظام کرلیتے ہیں ، مرغا بنا ہی دیتے ہیں تو ذبح کرکے ککڑ بریانی پکا لیا کریں 😛
ڈاکٹر جواد ، اچھا تبصرہ کیا آپ نے 😆 😆
شازل Said:
on جون 25, 2011 at 5:18 شام
اوہ ہ ہ ہ
اجی اپنے غصے کو اپنے پاس رکھیئے
ہم بھی غصہ دکھانا جانتے ہیں لیکن ذرا ہو بندہ اپنی ٹکر کا۔ اب چھوریوں سے کیا پنگا لینا۔
hijabeshab Said:
on جون 25, 2011 at 11:20 شام
شازل ، اس پوسٹ میں آپ کو اپنا نام نظر آیا ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ بلاوجہ پنگا لینے کا ارادہ لگتا ہے آپ کا جبھی پوسٹ کو خود پر لے لیا آپ نے ۔۔۔
ڈاکٹر جواد احمد خان Said:
on جون 25, 2011 at 11:42 شام
شازل پر ایک پوسٹ ہو جائے….
😈
hijabeshab Said:
on جون 26, 2011 at 1:31 صبح
😆
عثمان Said:
on جون 26, 2011 at 10:49 صبح
وہ جی آ ۔۔۔ آ۔۔۔ آپ اتنے غ ۔۔ غ ۔۔ غصے میں کیوں ہیں جی ؟ 😦
محمد سعید پالن پوری Said:
on جون 26, 2011 at 11:34 صبح
کیا ہی اچھا ہو اگر آپ ایسے لوگوں کے ٹکڑے ٹکڑے کر کے ایک حصہ کی بوٹیاں بنائیں اور دوسرے کا قیمہ۔ پھر کوئی اچھی سی ڈش بنا کر ہم سے شیئر کردیں
hijabeshab Said:
on جون 26, 2011 at 11:38 شام
عثمان دل چاہ رہا ہے غصہ کرنے کا یونہی ذرا چینج ۔۔۔
سعید پالن پوری ، واہ واہ اتنا اچھا مشورہ دیا آپ نے دل گارڈن گارڈن ہوگیا 🙂
Saad Said:
on جون 28, 2011 at 11:35 شام
اتنا خطرناک بلاگ میرا پہلا وزٹ تھا یہاں پر۔۔
بھاگ لو بیٹا ورنی کٹی پہاڑی سے رکشہ بھی نہیں ملنا
منیر عباسی Said:
on جون 29, 2011 at 6:22 شام
میرے کچھ دور پار کے رشتہ دار بھی ہیں وہاں کٹی پہاڑی کے آس پاس۔ کہیں تو ان کو اپ کی فرمائش بتاؤں؟
hijabeshab Said:
on جولائی 1, 2011 at 12:20 صبح
سعد ، پہلا وزٹ اور تبصرہ سیکنڈ لاسٹ اور پھر فرار ، ویسے اس بلاگ میں کونسی خطرناک بات ہے بھلا ۔۔ کون چھوڑتا ہے جا کے کسی کو رات 2 بجے کے بعد کٹی پہاڑی پہ ۔۔ اتنی اچھی آفر ہے یہ 😛
منیر عباسی ، جب کسی کو چھوڑنے جاؤں گی تو بتاؤں گی آپ کو پھر اپنے رشتے داروں کو خبر دے دیجیئے گا کہ مہمان نوازی کے لیئے تیار رہیں 🙂
Saad Said:
on جولائی 1, 2011 at 9:02 شام
میں نے جب سے یہ پوسٹ دیکھی ہے میرا تو سانس خشک ہوا جاتا ہے
ایک بلاگ کے لنک سے آیا تھا پہلی پوسٹ ہی ایسی پڑھنے کو مل گئی آگے کس طرف جاؤں میں :ڈر لگنگ:
Saad Said:
on جولائی 5, 2011 at 2:17 شام
نہ جی محترمہ میں ساری کشتیاں جلا کر آیا ہوں نو فرار
hijabeshab Said:
on جولائی 5, 2011 at 11:27 شام
کتنی کشتیاں تھیں سعد ؟؟ اب تو ڈر لگنا ختم ہو گیا ہوگا آپ نے ۳ تبصرہ کردیا اس پوسٹ پہ شاباش ۔۔۔
Saad Said:
on جولائی 7, 2011 at 9:42 صبح
بس جتنی بھی تھیں سب وقتی کشتیاں تھیں۔؎اب میرا اعتماد بحال ہونا شروع ہو رہا ہے اس لئیے ڈرائیں مت
پھرنے ٹُرنے دیں کہ کُچھ اچھا مل جائے پڑھنے کو
hijabeshab Said:
on جولائی 10, 2011 at 12:29 صبح
اوکے جناب پھریں ٹُریں ۔۔۔۔ اور کچھ اچھا پڑھنے کو ملے تو تبصرے کی صورت تصدیق بھی کر دیں ۔۔ 🙂